‫‫کیٹیگری‬ :
12 December 2018 - 13:07
News ID: 438877
فونت
امریکہ کے وزیر خارجہ نے کل ایک بیان جاری کر کے ایران،چین اور روس سمیت دیگر دس ممالک کو مذہبی آزادی کے منافی کام کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کرلیا ہے۔
مائیک پومپیو

رسا نیوز ایجنسی کی العالم سے رپورٹ کے مطابق، امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایران، چین، سعودی عرب، میانمار، اریٹیریا، شمالی کوریا، سوڈان، تاجکستان اور ترکمانستان کو مذہبی آزادی کے منافی کام کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کرلیا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ نے اس بیان میں روس اور ازبکستان کو ان ممالک کی خاص فہرست میں قرار دیا ہے کہ جو یا تو مذہبی آزادی کے منافی کام کرتے ہیں یا پھرمذہبی آزادی کے منافی کام کرنے کی روک تھام نہیں کی ہے۔

امریکی وزیر خارجہ کی جانب سے ایران کو مذہبی آزادی کے منافی کام کرنے والے ممالک کی فہرست میں ایسے میں شامل کیا ہے کہ جب ایران میں تمام مذہبی اقلیتوں کو مسلمانوں کی طرح مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے اور ایران کی پارلیمنٹ میں اقلیتوں کی نمائندگی بھی ہے۔

امریکہ نے ایسے میں ان ممالک کو واچ اینڈ بلیک لسٹ میں شامل کیا ہے کہ جب خود امریکہ عالمی اور علاقائی سطح پر قوانین کی خلاف ورزی کرنے، مختلف ممالک کے امور میں بے جا مداخلت کرنے اور اسی طرح دہسشتگردوں کی مالی اور اسلحہ جاتی حمایت و مدد کرنے میں ملوث ہے۔

دوسری جانب پاکستان کی وزارت خارجہ نے مذہبی آزادی  کے حوالے سے امریکی وزارت خارجہ کے بیان  اور رپورٹ کو مسترد کردیا ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کا مذہبی آزادیوں کی رپورٹ سے متعلق بیان مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جیوری کی ساکھ اورغیرجانبداری پر سنجیدہ سوالات موجود ہیں کیونکہ پاکستان ایک کثیرمذہبی معاشرہ ہے جہاں مختلف مذاہب کے لوگ ساتھ رہتے ہیں۔

ترجمان دفترخارجہ کے بیان کے مطابق پاکستان کی آبادی میں 4 فیصد مسیحی، ہندو، بدھ اورسکھ ہیں، اقلیتوں سے مساوی سلوک اورحقوق کی فراہمی آئین کی اساس ہے، اقلیتوں کوقانون سازی کے عمل میں شریک کرنے کیلئے مخصوص نشستیں رکھی گئی ہیں جب کہ اقلیتوں کے مذہبی مقامات اور جائیدادوں کے تحفظ کیلئے عدلیہ نے تاریخی فیصلے کئے ہیں۔

ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ امریکہ کو اپنے ملک میں بڑھتے ہوئے اسلام فوبیا کی وجوہات تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬